آپ کے دل پہ ہے حکمرانی مری
جان لے لے گی یہ خوش گمانی مری
عشق ریشم کا دھاگہ تھا کھلتا گیا
درد بُنتا گیا رائیگانی مری
میں ترا گھر بنانے میں مصروف تھی
مجھ پہ ہنستی رہی بے مکانی مری
چشم در چشم پڑھیے فسانے مرے
خواب در خواب لکھیے کہانی مری
آہ کہتی نہیں تھی مرا واقعہ
اشک کرتے نہ تھے ترجمانی مری
اک زمیں زاد سے اِس زمیں پر رہی
گفتگو مستقل آسمانی مری
اور نیناؔ رہے نا رہے کچھ مگر!
حرف میرے رہیں گے نشانی مری
نینا عادل